بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نیل پالش اتارے بغیر غسل کرلیا تو دوبارہ غسل کرنا ضروری ہے یا نیل پالش اتار کر اس حصے کو دھولینا کافی ہے؟


سوال

اگر ایک خاتون کے ناخنوں پر نیل پالش لگی ہوئی تھی، اس نے نیل پالش اتارے بغیر غسل کر لیا، کیونکہ اس کو یاد نہیں تھا کہ نیل پالش نہیں اتاری، جب اسے یاد آیا تو نیل پالش اتار لی، اب کیا صرف ہاتھ دھو لینا کافی ہے یا پورا غسل دوبارہ کرنا ہو گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں چوں کہ  نیل پالش کو مکمل صاف نہیں کیا گیا ، بلکہ  کچھ اثرات باقی رہتے ہوئے غسل کیا گیا ہے؛ اس لیےغسل مکمل نہیں ہوا،اب  مذکورہ عورت کے لیے  دوبارہ غسل کرنا ضروری نہیں ہے بلکہ نیل پالش کو صاف کرکے صرف اتنے حصے کو دھو لینا ہی کافی ہے۔

البحر الرائق میں ہے:

"ولو لصق بأصل ظفره طين يابس ‌وبقي ‌قدر ‌رأس ‌إبرة من موضع الغسل لم يجز."

(كتاب الطهارة،1/ 14، ط: دارالكتاب الإسلامي)

وفيه أيضاً:

"إذا توضأ أو اغتسل وبقی علی یدہ لمعة فاخذ البلل منھا فی الوضوء أو من أی عضو کان فی الغسل،وغسل اللمعة یجوز."

(كتاب الطهارة،أحكام المياه،1/ 98،ط:دارالكتاب الإسلامي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144504101143

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں