بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تہجد چاشت وغیرہ کی نیت


سوال

تہجد کی نیت کرتے وقت کون سے وقت کی نیت کرنی   ہوگی عشاء کی یا تہجد کی اور تہجد میں نفل کی نیت کرنی ہوگی یا سنت کی؟

اسی طرح اشراق چاشت اوابین میں بھی نفل کی نیت کرنی ہوگی یا چاشت کی ؟

جواب

نیت دل سے ارادہ کرنے کا نام ہے لہذا جس نماز کے لیے بھی کھڑا ہو(خواہ تہجد ، چاشت یا اشراق )، اس نماز کے پڑھنے کا ارادہ کرنے کا نام ہی نیت ہے؛  لہذا اگر دل میں معلوم ہو کہ کون سی نماز کے لیے کھڑا ہورہا ہے تو  زبان سے اس نماز کا نام  لے کر یا وقت کا ذکر کر کے نیت کرنا لازم نہیں ہے، مخصوص نماز کے وقت میں اس کے دل سے مطلق نیت بھی کافی  ہے۔اور اگر زبان سے کہنا چاہے تو جو نوافل ادا کر رہا ہے  اسی کی   نیت کرلے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(النية) بالإجماع (وهي الإرادة) المرجحة لأحد المتساويين أي إرادة الصلاة لله تعالى على الخلوص."

(باب شروط الصلاة ، کتاب الصلاة، جلد 4 ص:414 ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100298

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں