بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تہجد کی اذان کے بعد عشاء پڑھنا


سوال

تہجد کی اذان کے بعد عشاء  کی نماز پڑھی جا سکتی ہے؟

جواب

عشاء کی نماز کا وقت فجر کی نماز کے وقت داخل ہونے تک باقی رہتا ہے، لہذا اگر کسی جگہ فجر کا وقت داخل ہونے سے پہلے تہجد کی اذان دی جاتی ہو  تو تہجد کی اذان کے بعد بھی عشاء کی نماز پڑھی جا سکتی ہے اور یہ ادا ہی کہلائے گی، قضا نہیں کہلائے گی۔

واضح رہے کہ نمازِ عشاء تہائی رات سے پہلے تک مؤخر کرنا مستحب ہے،  اور آدھی رات تک پڑھنا بلا کراہت جائز ہے۔  اور آدھی رات سے صبح صادق تک بلا عذر تاخیر کرنا مکروہ ہے۔

المبسوط للسرخسي (3/ 208):

"و وقت العشاء يبقى إلى طلوع الفجر، ولكن التأخير إلى ما بعد نصف الليل مكروه."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200543

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں