بندہ نے بذریعہ ایپ ایک استفتاء بابت "تفسیر درسِ قرآن از حضرت الحاج محمد احمد صاحبؒ" آپ کے دار الافتاء میں جمع کرایا تھا، جس کا جواب تا حال موصول نہیں ہوا، الحمد للہ جامعہ عالمِ اسلام کی مؤثر ترین درس گاہ اور دیوبندِ ثانی ہے، اللہ تعالی نے حضرت بنوریؒ کے اخلاص اور اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھنے والے خدام کی خدمت کی وجہ سے جو مقام و مرتبہ اور ہر دل عزیزیت اسے عطا فرمائی ہے، وہ کسی سے مخفی نہیں، جامعہ کا ہر مسئلہ میں الحمدللہ دو ٹوک اور غیر لچک دار موقف ہوتا ہے، تو اس تفسیر درسِ قرآن کے بارے میں بھی ضرورت اس بات کی محسوس ہوئی کہ جامعہ کا اس سے متعلق کوئی نہ کوئی موقف اثبات یا نفی میں سامنے ہونا چاہیے، اس کے متعلق تحقیق کے لیے جس قدر مواد درکار ہوگا، ان شاء اللہ وہ پیش خدمت کردیا جائے گا، ( حضرت مفتی رشید احمد صاحبؒ کے اختلاف کی ابتداء، آپ کے تفصیلی اعتراضات، ان پر عرض داشتیں اور اس سے متعلق دیگر اکابرین علماء کی آراء وغیرہ)،امید ہے کہ مسئلہ بالا میں اپنی تحقیقی رائے سے مطلع فرماکر ممنون فرمائیں گے۔
"تفسیر درسِ قرآن از الحاج محمد احمد صاحبؒ" کے متعلق اکابر علماء کی آراء کو سامنے رکھتے ہوئے یہی کہا جاسکتا ہے کہ مذکورہ تفسیر کے صحیح ہونے پر اکثر علماء متفق ہیں، مثلاً مفتی شفیعؒ، ڈاکٹر عبد الحی عارفیؒ، مولانا منظور احمد نعمانیؒ، مولانا سرفراز خان صفدرؒ، مولانا محمد مالک کاندھلویؒ، مولانا سحبان محمودؒ، مولانا عبد الحق حقانیؒ، مفتی احمد الرحمٰنؒ، مولانا عبد الرشید نعمانیؒ، مولانا یوسف لدھیانوی شہیدؒ، مولانا سمیع الحق شہیدؒ، شیخ سلیم اللہ خانؒ، مفتی حبیب اللہؒ، مفتی رفیع عثمانی، ڈاکٹر تنزیل الرحمٰن وغیرہ اور اس تفسیر سے خلقِ خدا کو بہت فائدہ ہوا ہے، لہٰذا مذکورہ تفسیر پر اعتماد کرنا اور اس سے استفادہ کرنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144303101080
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن