بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تبلیغ میں نکل کر گھر والوں کو خیریت دینا


سوال

کیا چالیس دن یا چار مہینے کی جماعت میں جانے کے بعد اپنے گھر والوں سے فون کے ذریعے خیریت معلوم کرنا یا اپنی خیریت بتانا جائز ہے یا ناجائز ؟برائے مہربانی میری اصلاح فرمائیے!

جواب

تبلیغ میں نکلنے کی حالت میں اپنے گھر والوں سے فون کے ذریعے خیریت معلوم کرنا یا اپنی خیریت بتانا  جائز ہے،شرعًا اس میں کوئی قباحت نہیں ، بلکہ رابطہ ممکن ہو تو خیریت معلوم کرتے رہنا چاہیے اور گھر والوں سے اتنا عرصہ دور رہنا جس سے انہیں وحشت لاحق ہو یا فتنے کا اندیشہ ہو، شرعًا  اس کی اجازت نہیں ہے۔

موسوعة الفقه الإسلامي میں ہے:

"القاعدة التاسعة: الأصل في الأشياء الإباحة.فكل ما خلق الله الأصل فيه الحل والإباحة ما لم يرد دليل يحرمه.

وكل ما صنع الإنسان من الآلات والأجهزة فالأصل فيه الحل والإباحة ما لم يرد فيه دليل يحرمه.

فالأصل الإباحة في كل شيء، والتحريم مستثنى."

(القاعدة التاسعة، ج:2، ص:293، ط: بيت الافكار الدولية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144408101544

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں