کیا چالیس دن یا چار مہینے کی جماعت میں جانے کے بعد اپنے گھر والوں سے فون کے ذریعے خیریت معلوم کرنا یا اپنی خیریت بتانا جائز ہے یا ناجائز ؟برائے مہربانی میری اصلاح فرمائیے!
تبلیغ میں نکلنے کی حالت میں اپنے گھر والوں سے فون کے ذریعے خیریت معلوم کرنا یا اپنی خیریت بتانا جائز ہے،شرعًا اس میں کوئی قباحت نہیں ، بلکہ رابطہ ممکن ہو تو خیریت معلوم کرتے رہنا چاہیے اور گھر والوں سے اتنا عرصہ دور رہنا جس سے انہیں وحشت لاحق ہو یا فتنے کا اندیشہ ہو، شرعًا اس کی اجازت نہیں ہے۔
موسوعة الفقه الإسلامي میں ہے:
"القاعدة التاسعة: الأصل في الأشياء الإباحة.فكل ما خلق الله الأصل فيه الحل والإباحة ما لم يرد دليل يحرمه.
وكل ما صنع الإنسان من الآلات والأجهزة فالأصل فيه الحل والإباحة ما لم يرد فيه دليل يحرمه.
فالأصل الإباحة في كل شيء، والتحريم مستثنى."
(القاعدة التاسعة، ج:2، ص:293، ط: بيت الافكار الدولية)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144408101544
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن