بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تبلیغی مراکز میں سپیکر استعمال نہ ہونے کی وجہ


سوال

تبلیغی مراکز میں سپیکر کیوں استعمال نہیں ہوتے؟

جواب

اسپیکر کا استعمال نماز میں جائز اور درست ہے لازم نہیں ہے،  اور اسپیکر سے بلند ہونے والی آواز بھی امام کی اصل آواز ہے،لہذا مساجد میں اسپیکر اور مائک کا استعمال کرنا جائز ہے۔

باقی تبلیغی مراکز میں نماز کے اسپیکر کا استعمال کیوں نہیں ہوتا اس کا جواب انہی لوگوں سے معلوم کر لیا جاۓ، باقی چونکہ یہ لازم نہیں اس لیے وہ حضرات اس سے بچتے ہیں، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، البتہ استعمال کرنے میں آسانی ہے۔

(کتاب آلاتِ جدیدہ کے شرعی احکام(مفتی محمد شفیع صاحب)،آلہ مکبر الصوت کے شرعی احکام،ص:32)

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي حاشية أبي السعود: واعلم أن التبليغ عند عدم الحاجة إليه بأن بلغهم صوت الإمام مكروه. وفي السيرة الحلبية: اتفق الأئمة الأربعة على أن التبليغ حينئذ بدعة منكرة أي مكروهة وأما عند الاحتياج إليه فمستحب."

(کتاب الصلاۃ،باب صفۃ الصلاۃ،مطلب فی التبلیغ خلف الامام،475/1،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100211

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں