بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تبلیغی جماعت کے امیر کا جماعت والوں کے اجتماعی سامان دوسروں کو استعمال کے لیے دینے کا حکم


سوال

 میں ایک مسجد میں تبلیغی جماعت کا ذمہ دار ہوں جیسا آپ جانتے ہیں تبلیغ کا کچھ سامان بھی ہوتا ہیں مثلا کولر وغیرہ، بعض تبلیغی حضرات اور دیگر حضرات مجھ سے یہ سامان مانگتے ہیں مثلا فارم ہاؤس پر لے جانے کے لیے اور گھریلوں کاموں کے لیے اور دیگر کاموں کے لیے، کیا میرا یہ اجتماعی سامان ان کو دینا درست ہیں؟ اگر نہیں دوں تو ساتھیوں کے ناراض ہونے کا خطرہ ہے، براہ ِ مہربانی میری  راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

صورت مسؤلہ میں  اگرمذکورہ سامان تبلیغی جماعت کے استعمال  کےلئے وقف ہو ،اس کے علاوہ  سامان دینے والوں کی طرف سے کسی اور کام میں استعمال کرنے کی اجازت نہ  ہو تو جس مقصد کے لیے سامان  دیاگیاہواسی میں اس کا استعمال کیا جائے،  تبلیغی جماعت کے ذمہ دار  کا مذکورہ سامان  لوگوں کی فرمائش پر  فارم ہاؤس لےجانے کے لیے  اور گھریلو کاموں کے لیے اور دیگر دیگر کاموں کے لئے دینا  درست نہیں۔

فتاویٰ شامی میں ہے :

"فإن شرائط الواقف معتبرة إذا لم تخالف الشرع وهو مالك، فله أن يجعل ماله حيث شاء ما لم يكن معصية وله أن يخص صنفا من الفقراء ولو كان الوضع في كلهم قربة."

(کتاب الوقف ،ج:4 ص:343 ط:سعید)

وفيه ايضا:

"على أنهم صرحوا بأن مراعاة غرض الواقفين واجبة."

( كتاب الوقف ج:4،ص:445،ط:سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144401101709

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں