بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تبلیغی جماعت کے چھ نمبر پر اعتراض کا جواب


سوال

تبلیغ کے جو چھ نمبر ہیں، کیا وہ پورا دین ہے؟

جواب

تبلیغی جماعت میں بیان کیے جانے والے چھ نمبر کے بارے میں تبلیغی جماعت کے  کسی ذمہ دار نے یہ دعویٰ نہیں کیا کہ یہ پورا دین ہے، بلکہ  یہی کہاجاتاہے کہ ان صفات کو اختیار کرنے سے پورے دین پر چلنا آسان ہوجائے گا، اکابرینِ تبلیغی جماعت  نے عوام کی تربیت اور ان کو تبلیغی نظام میں چلانے کے لیے دین کی چند اہم باتوں کو جمع کر کے بطورِ نصاب عوام کے  لیے طے کر کے اسے چھ نمبر کا نام دیا ہے، جماعت کے اکابرین کا منشا  چھ نمبر بیان بیان کروانے اور چھ نمبر پر عمل کرنے کی مشق سے  یہ ہے کہ جب دین کے اہم ترین اعمال و احکام (یعنی توحید و رسالت کا اقرار و یقین، نماز کا اہتمام، دین کا علم، اللہ تعالیٰ کا ذکر و استحضار، اخلاق نبویہ،اخلاص نیت اور دعوت دین)  پر عمل کی مشق ہوجائے گی تو  باقی مکمل دین کا علم حاصل کرکے اس پر عمل کرنا آسان ہوجائے گا۔

یہ بھی ملحوظ رہے کہ مذکورہ امور میں سے پہلا، تیسرا اور  چوتھانمبر انتہائی جامع ہے، پہلے نمبر میں رسول اللہ ﷺ کی مکمل اتباع داخل ہے، اور ظاہر ہے وہ زکات، حج، جہاد اور تمام اعمال سمیت پورے دین میں ہی ہوگی، اور تیسرے نمبر میں  علمِ دین کا حصول ہے، اور اس سے مراد پورے دین کا علم ہے، اور چوتھے نمبر کے ضمن میں اخلاقِ نبویہ ہیں، اور یہ بھی پورے دین کو ہی شامل ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200933

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں