جسم کے غیر ضروری بال جنہیں باقاعدگی سے صاف کرنے کا حکم ہے، جدید طریقہ علاج لیزر ٹریٹمنٹ سے صاف کیے جا رہے ہیں، جس کے چند مرتبہ کے استعمال سے بالوں کی نشوونما نہ ہونے کے برابر رہ جاتی ہے ،اس ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے مردوں کو مرد (سٹاف)کے سامنے اور خواتین کو خواتین (سٹاف)کے سامنے ستر کھولنا پڑتا ہے ،کیا علاج کی غرض سے ایسا کرنا جائز ہے ؟ضروری بالوں سے چھٹکارے کے لیے۔
مذکورہ ٹیکنالوجی کے ذریعہ بھی جسم کے غیر ضروری بال ہٹانے کی اجازت ہوگی بشرط یہ کہ خود کرے یا میاں بیوی میں سے کوئی ایک دوسرے کا کرے، اس کے علاوہ عورت کے لیے شوہر کے علاوہ کسی اور مرد اور عورت کے سامنے ستر کھول کر یہ کام کرنا جائز نہیں ہوگا،اسی طرح مرد کے لیے بیوی کے علاوہ کسی اور مرد و عورت کے سامنے ستر کھول کر بال ہٹانا جائز نہیں ہے کیوں کہ یہ بیماری بھی نہیں ہےاور اضطراری حالت بھی نہیں ہے،مرد کے لیے بلیڈ اور خواتین کے لیے کریم وغیرہ متبادل موجود ہے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(وشرائها ومداواتها ينظر) الطبيب (إلى موضع مرضها بقدر الضرورة) إذ الضرورات تتقدر بقدرها وكذا نظر قابلة وختان وينبغي أن يعلم امرأة تداويها لأن نظر الجنس إلى الجنس أخف.(قوله وينبغي إلخ) كذا أطلقه في الهداية والخانية. وقال في الجوهرة: إذا كان المرض في سائر بدنها غير الفرج يجوز النظر إليه عند الدواء، لأنه موضع ضرورة، وإن كان في موضع الفرج، فينبغي أن يعلم امرأة تداويها فإن لم توجد وخافوا عليها أن تهلك أو يصيبها وجع لا تحتمله يستروا منها كل شيء إلا موضع العلة ثم يداويها الرجل ويغض بصره ما استطاع إلا عن موضع الجرح اهـ فتأمل والظاهر أن " ينبغي " هنا للوجوب."
(کتاب الحظر و الاباحۃ،فصل فی النظر واللمس، ج:6،ص:371،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144603102055
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن