بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تبرع کا حکم


سوال

میرے کالج کے ایک ٹیچر جو کہ جاننے والے بھی تھے تو انہوں نے مجھے کہہ رکھا تھا کہ مجھے اپنا بڑا بھائی سمجھیں ،کالج میں کوئی مسئلہ ہو یا کسی چیز کی ضرورت ہو تو میں ان سے مانگ سکتا ہوں تو دو تین بار مجھے پیسوں کی ضرورت پڑی تو میں نے ان سے مانگ لیے اور چونکہ یہ بات چار پانچ سال پرانی ہے، مجھے صحیح یاد نہیں مگر غالب امکان ہے کہ میں نے شروع میں ایک بار انہیں پیسے واپس کرنے کی بھی کوشش کی مگر انہوں نے نہیں لیے اور کہا کہ آپ میرے بھائی ہو ایسے اچھا نہیں لگتا تو اس کے بعد بھی میں نے ان سے شاید دو بار پیسے لیے تھے جن میں سے ایک بار مجھے ضرورت تھی اور شاید ایک بار ویسے ہی میں نے انہیں بولا کہ ضرورت ہیں لیکن میں نے وہ کھا لیے تھے مگر نا میں نے وہ واپس کیے نا انہوں نے کبھی مانگے اور جب انہوں نے دیے تو واپس دینے یا قرض ادھار کی بات نہیں ہوئی بس میں نے انہیں کہا مجھے پیسوں  کی  ضرورت ہے، انہوں نے دے دیے،  اب کچھ مہینے پہلے ان کی اچانک وفات ہوگئی ہے، تو کیا یہ پیسے مجھے واپس کرنے ہوں گے یا نہیں، کیونکہ میں نے پہلی بار انہیں واپس کرنے کی کوشش بھی کی تھی مگر انہوں نے نہیں لیے اور کہا بھائی ہو اور دوسرا جب میں نے اس کے بعد ان سے دو بارہ پیسے لیے تو ان کی طرف سے یا میری طرف سے واپسی یا ادھار کی کوئی بات نہیں ہوئی ۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص کی طرف سے چونکہ رقم دیتے وقت    كسي قسم كي واپسي كا مطالبه نه تھا اورجب ایک موقع پر آپ نے لوٹانا چاہا تو مذکورہ شخص نے صراحتا لینے سے انکار کردیا،  لہذا  وہ رقم ان کی طرف سے  بطوراحسان اور  تبرع تھی، اس لیے اس کے لوٹانے کی ضرورت نہیں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"هبة الدين ممن عليه الدين جائزة قياسًا واستحسانًا ...

هبة الدين ممن عليه الدين وإبراءه يتم من غير قبول من المديون ويرتد برده ذكره عامة المشايخ رحمهم الله تعالى، وهو المختار، كذا في جواهر الأخلاطي."

(الباب الرابع في هبة الدين ممن عليه الدين، ج:4، ص:384، ط:مكتبه رشيديه)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507100384

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں