بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کو احتلام ہونے کی صورت میں غسل فرض ہونے کا حکم


سوال

ایک عورت نیند میں خواب میں روزانہ زناکرتی ہے ، تو کیا  اب  اس پر غسل واجب ہو گیا؟ عورت بہت پریشان ہے،  ناچاہتے ہوئے بھی خواب آجاتا ہے۔

جواب

بصورتِ مسئولہ اگر  عورت کو احتلام ہونے کی صورت میں شرم گاہ سے منی خارج ہوجائے توغسل فرض ہوگا ، اور اگر محض خواب آتے ہیں، احتلام نہیں ہوتا (یعنی منی خارج نہیں ہوتی) تو ایسے خواب کی وجہ سے غسل فرض نہیں ہوگا۔

باقی باوضو  سونے کااہتمام کرے اور سونے سے قبل سورہ طارق  (پارہ نمبر 30)  کے پڑھنے کا اہتمام کرے اور اپنے دن کے معمولات میں تبدیلی کرے ۔

الهداية میں ہے:

"والمعاني الموجبة للغسل إنزال المني على وجه الدفق والشهوة من الرجل والمرأة حالة النوم واليقظة."

(كتاب الطهارة، فصل فى الغسل، ج:1، ص:31، ط:مكتبه رحمانيه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144209200712

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں