بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر سے پیسوں کا غائب ہونا


سوال

 میرے گھر میں میرے بھائی کے اکثر پیسے غائب ہوجاتے ہیں، کبھی چالیس ہزار کبھی پینتیس کبھی پانچ کبھی دس، پچھلے رمضان ان کی جیب سے غائب ہوئے تھے اس رمضان میں الماری سے غائب ہوئے تو میرا سوال تھا کہ کیا ہم اس کے لیے استخارہ کرسکتے ہیں یا کوئی مجرب طریقہ ہو اس پریشانی سے نکلنے کا، پچھلے چھ یا سات سال سے ان کا نقصان ہورہاہے۔

جواب

واضح رہے کہ استخارہ ایک شرعی اصطلاح  اور مخصوص مسنون عمل ہے جو رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو کسی بھی جائز اہم کام درپیش ہونے کی صورت میں اللہ تعالیٰ سے خیر کی دعا مانگنے کے لیے سکھایا،  کوئی چیز چوری یا غائب ہونے کی صورت میں چور یا پتا لگانے کے لیے جو مختلف عملیات کیے جاتے ہیں انہیں استخارہ کہنا درست نہیں ہے، نہ ہی یہ استخارہ ہوتاہے۔

استخارے کے نام پر اگر کوئی بتاتا بھی ہے کہ غائب ہونے والی رقم کس نے چرائی ہے تو  یہ بات واضح رہے کہ ان عملیات کے ذریعے یقینی طور پر معلوم نہیں کیا جاسکتا کہ کس نے چیز چرائی ہے، اگر جنات کے ذریعے کوئی معلوم کرکے بتائے بھی تو اس کی خبر یقینی نہیں ہے، جھوٹ کا احتمال موجود رہتاہے، اور ہمیں شریعت کا حکم ہے کہ ظاہر کو دیکھ کر عمل کریں، لہٰذا جب تک گواہ موجود نہ ہوں، کسی کے بارے میں نہیں کہاجاسکتا کہ اس نے رقم غائب کی ہے۔

بہرحال اس وضاحتی تمہید کے بعد آپ کے لیے یہ راہ نمائی ہے کہ اولاًاپنے بھائی سے کہیں وہ اپنے پیسوں کی حفاظت کا اہتمام کریں، بسا اوقات گھر میں ہی کوئی استعمال کرلیتاہے یا کوئی اٹھا لیتاہے، انسان رکھ کر بھول جاتاہے، کبھی لاپروائی ہوجاتی ہے، لہٰذا اولاً انہیں چاہیے کہ رقم کی حفاظت کا مکمل انتظام کریں، ایسی جگہ رکھیں جہاں دوسرے کی رسائی نہ ہو۔ گھر والوں یا گھر میں کام کرنے والے ملازمین پر شک نہ کریں، لیکن نگاہ رکھیں۔ دوسری تدبیر یہ اختیار کریں کہ رقم کو کسی لفافے وغیرہ میں رکھتے وقت اس لفافے میں یہ آیت {فَاللَّهُ خَيْرٌ حَافِظًا وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ} لکھ کر ساتھ رکھیں،  نیز جس جگہ (مثلاً الماری میں) رقم رکھیں، وہاں رقم رکھنے سے پہلے، رقم رکھتے وقت اور رقم رکھنے کے بعد ایک ایک مرتبہ  آیت الکرسی پڑھ کر دم بھی کردیں، اور الماری وغیرہ کا دروازہ بند یہ دعا پڑھتے ہوئے بند کردیں: ’’بِسْمِ اللهِ الَّذِيْ لَا إِلٰهَ إِلَّا هُو‘‘.

بالفرض اس کے بعد بھی پریشانی برقرار رہے تو کسی مستند متبعِ شریعت عالم سے براہِ راست رجوع کرکے ان سے راہ نمائی لے لیجیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202987

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں