بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنھا کے نکاح کے وقت دوںوں حضرات کی عمر


سوال

جب حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیٹی سیدہ کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہ کی شادی حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہوئی تو تب  حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور سیدہ کلثوم رضی اللہ عنہا  کی عمر کیا تھی؟

جواب

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کانکاح سیدہ  ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہ سے 17 ہجری میں ہوا،اور  6 ہجری میں سیدہ ام کلثوم کی پیدائش ہوئی ہے،نیز 23 ہجری کے بالکل اواخر میں حضرت عمر  رضی اللہ عنہ کو شہید کیا گیا،اور اس وقت حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی عمر 63 برس تھی،ان تمام باتوں سے معلوم ہوا کہ  نکاح کے وقت حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی عمر 57 سال تھی ،اور سیدہ ام کلثوم کی عمر  11 سال تھی۔

واضح رہے کہ حضرت عمر  رضی اللہ عنہ نے یہ نکاح محض اس لیے کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قرابت حاصل هوجائے۔

 جیسا کہ مصنف عبد الرزاق ميں هے:

"عن معمر، عن أيوب، عن عكرمة قال: تزوج عمر بن الخطاب أم كلثوم بنت علي بن أبي طالب، وهي جارية تلعب مع الجواري، فجاء إلى أصحابه فدعوا له بالبركة، فقال: إني لم أتزوج من نشاط بي، و لكن سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «‌إن ‌كل ‌سبب ‌ونسب منقطع يوم القيامة إلا سببي ونسبي»، فأحببت أن يكون بيني، وبين نبي الله صلى الله عليه وسلم سبب ونسب."

(کتاب النکاح ،باب نکاح الصغیرین،163/6،ط:المجلس العلمی)

سیر اعلام النبلاء میں ہے:

- ‌أم ‌كلثوم ‌بنت ‌علي بن أبي طالب الهاشمية *
ابن عبد المطلب بن هاشم الهاشمية، شقيقة الحسن والحسين، ولدت: في حدود سنة ست من الهجرة، ورأت النبي صلى الله عليه وسلم و لم ترو عنه شيئا، خطبها عمر بن الخطاب وهي صغيرة، فقيل له: ما تريد إليها؟ قال: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: (كل سبب ونسب منقطع يوم القيامة إلا سببي ونسبي)

(‌أم ‌كلثوم ‌بنت ‌علي بن أبي طالب الهاشمية، ج: 3، ص: 500، ط: مؤسسة الرسالة)

اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابۃ  میں ہے:

"روي ابو بكر بن اسماعيل بن محمد بن سعد عن أبيه أنه قال:طعن عمر يوم الأربعاء لأربع ليال بقين من ذي الحجة ،سنة ثلاث وعشرين،ودفن يوم الأحد صباح هلال المحرم سنة أربع وعشرين."

"وكانت خلافته عشر سنين،وستة اشهر،وخمس ليال وتوفي وهو ابن ثلاث وستين سنة."

(وفات عمر رضی اللہ عنہ،166/4،ط:دارالکتب العلمیہ)

محمد ابن حبان نے اپنی کتاب "الثقات" میں  17 ہجری کے واقعات میں لکھا ہے:

"ثم ‌تزوج ‌عمر ‌أم ‌كلثوم بنت علي بن أبي طالب وهي من فاطمة ودخل بها في شهر ذي القعدة ثم حج واستخلف على المدينة زيد بن ثابت."

(ذکر وصف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،216/3،ط:دائر ۃ المعارف)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101594

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں