بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سویپ فری فاریکس ٹریڈنگ کا حکم


سوال

فاریکس ٹریڈنگ  کو سونےاور امریکی ڈالر کے تبادلے میں سویپ(سود) کے بغیر کرناکیساہے؟کچھ بروکر اسلامک اکاؤنٹ پر جاناچاہتے ہیں،تو ان کے لیے سویپ فری فاریکس ٹریڈنگ کرناجائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں فاریکس ٹریڈنگ کے اندرٹریڈنگ مارکیٹ بندہونے کے بعد کرنسی کے تبادلے میں کم شرحِ سود والی کرنسی کو زیادہ شرحِ سود والی کرنسی کے عوض خریدنے میں سود ادا کرنے،یا اس کے برعکس معاملے میں سود وصول کرنے پرہی صرف فاریکس ٹریڈنگ کے ناجائز ہونے کا مدار نہیں ہے،بلکہ یہ فاریکس ٹریڈنگ کے ناجائز ہونے کی وجوہات میں سے ایک وجہ ہے،اس ایک خرابی کے علاوہ بھی فاریکس ٹریڈنگ میں کچھ ایسی شرعی خرابیاں( مثلاً کرنسی یا سونے وغیرہ کے تبادلے میں عاقدَین کا کرنسی یا سونے پر مجلس میں قبضہ نہ کرنا،یا کموڈٹی ٹریڈنگ میں خریدی ہوئی خام چیز کو قبضہ سے پہلے آگے فروخت کردینا،یا بائع(فروخت کنندہ) ومشتری(خریدار) کادوسرےکی رضامندی اور اس کو بتائے بغیر سودا ختم کرنا وغیرہ)  موجود ہیں،جن کی بناء پر فاریکس ٹریڈنگ سویپ فری ہونے کے باوجود بھی ناجائز ہی شمار ہوگی۔

"بدائع الصنائع"میں ہے:

"ولا يجوز بيع المبيع المنقول قبل قبضه بتمامه كما لا يجوز قبل قبضه أصلا ورأسا... لورود النهي عن بيع ‌ما ‌لم ‌يقبض."

(ص:٢٣٣،ج:٥،کتاب البیوع،فصل في حكم البيع،ط:دار الکتب العلمية)

"الفتاوي الهندية"میں ہے:

"(وأما شرائطه) فمنها قبض البدلين قبل الافتراق كذا في البدائع سواء كانا يتعينان كالمصوغ أو لا يتعينان كالمضروب أو يتعين أحدهما ولا يتعين الآخر كذا في الهداية وفي فوائد القدوري المراد بالقبض ههنا القبض بالبراجم لا بالتخلية يريد باليد كذا في فتح القدير."

(ص:٢١٧،ج:٣،کتاب الصرف،الباب الأول،ط:دار الفكر،بيروت)

"رد المحتار على الدر المختار"میں ہے:

"(وإلا) بأن لم يتجانسا (شرط التقابض) لحرمة النساء.

(قوله: شرط التقابض) أي قبل الافتراق كما قيد به في بعض النسخ. وفي البحر عن الذخيرة لو اشترى المودع الوديعة الدراهم بدنانير وافترقا قبل أن يجدد المودع قبضا في الوديعة بطل الصرف، ... (قوله: لحرمة النساء) بالفتح أي التأخير فإنه يحرم بإحدى علتي الربا: أي القدر أو الجنس."

(ص:٢٥٩،ج:٥،کتاب البیوع،باب الصرف،ط: سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144502102162

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں