عورت کے لیے چالیس دن وظیفہ میں ترکِ حیوانات اور پرہیز کا کیا حکم ہے ، اکیس دن وظیفہ پڑھنے کا؟
اگر کسی باشرع پرہیزگار، متقی صاحبِ تجربہ نے کسی جائز کام مثلاً بیماری وغیرہ سے نجات کے لیے وظیفہ کرنے کا کہا ہے اور اس دوران ترکِ حیوان (مثلًا حیوان کے کسی بھی جز جیسے گوشت، دودھ، اس کے چمڑے سے بنی ہوئی چیزوں کے استعمال سے منع ) کا کہا ہے، تو ایسے جائز وظیفے کے لیے ترکِ حیوان (ترک مباح) میں کوئی حرج نہیں ہے۔
إحياء علوم الدين میں ہے:
"ما سمعت كلاماً في قلة الطعام أحكم من هذا وإنه لكلام حكيم و قال صلى الله عليه وسلم: البطنة أصل الداء، و الحمية أصل الدواء، و عودوا كل جسم ما اعتاد."
( کتاب کسر الشہوتین، ج:3، ص:87، ط:دارالمعرفۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200542
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن