بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سترہ کی مقدار


سوال

کچھ مساجد میں نمازیوں کے آگے گرل یعنی جالی یا اسٹینڈ سترے کے طور پر رکھا ہوتا ہے، مثلاً پائپ کا ایک حصہ ز مین سے جڑا ہوتا ہے، پھر 4  یا پانچ فٹ تک لمبائی کے بعد پائپ کا دوسرا حصہ زمین سے جڑا ہوتا ہے، درمیان والے پائپ یا گرل زمین سے اوپر ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں بھی کیا وہ سب منفرد نمازیوں کا سترا ہو جائے گا؟

جواب

واضح رہے کہ ’’سترہ‘‘  کے لغوی معنی ہیں: وہ چیز  جس کے ذریعہ انسان خود کو چھپا سکے.  شریعت کی اصطلاح میں نماز کے باب میں ’’سترہ‘‘  سے مراد وہ لاٹھی یا چھڑی وغیرہ ہے  جو کم از کم ایک گز شرعی کے برابراونچی اور کم از کم ایک انگلی کے برابرموٹی کوئی چیز ہو ۔

صورتِ مسئولہ   میں مذکورہ گرل/اسٹینڈ کے درمیان کا حصہ زمین سےمتصل نہیں،لہذا درمیان والا حصہ  سترہ  نہیں بنے گا۔

شرح وقایہ میں ہے:

"ويغرز أمامه في الصحراء سترة بقدر ذراع، وغلظ أصبع على أحد حاجبيه، ولا توضع، ولا يخط."

(کتاب الصلاۃ،باب مایفسد الصلاہ وما یکرہ،ج:2،ص:143،ط: دار الوراق- عمان، الأردن)

 

مبسوط سرخسی میں ہے:

قال: (وأحب أن يكون بين يدي المصلي في الصحراء شيء أدناه طول ذراع) لما روي عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال: «إذا صلى أحدكم في الصحراء فليتخذ بين يديه سترة» وكانت العنزة تحمل مع رسول الله صلى الله عليه وسلم وتركز في الصحراء بين يديه فيصلي إليها، حتى قال عون بن جحيفة عن أبيه «رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم بالبطحاء في قبة حمراء من أدم، ‌فركز ‌بلال ‌العنزة، وخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي إليها، والناس يمرون من ورائها»."

(کتاب الصلاۃ،باب الحدث فی الصلاۃ ج:1،ص:191،ط:دالمعرفه)

فتاوی ھندیہ میں ہے:

"‌وينبغي ‌لمن ‌يصلي ‌في ‌الصحراء أن يتخذ أمامه سترة طولها ذراع وغلظها غلظ الأصبع ويقرب من السترة ويجعلها على حاجبه الأيمن أو الأيسر والأيمن أفضل. هكذا في التبيين وإن تعذر غرز العود لا يلقي."

( کتاب الصلاۃ وفیه اثنان و عشرون باباً ، الفصل الأول مایفسدھا ج:1، ص :104 ط: دار الفکر، بیروت)

فقط و اللہ أعلم


فتوی نمبر : 144508101331

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں