بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سترہ کی مقدار


سوال

 اگر کوئی گھر میں نماز پڑھ رہا ہو تو ضرورت کے تحت اس کے آگے کوئی چیز رکھ کر گزرنا صحیح ہے، اگر درست ہے تو اس چیز کی اونچائی کتنی ہونی چاہیے کہ اس چیز کو آگے رکھ گزر سکے؟ مطلب ایسا تو نہیں کہ ایک اینٹ آگے رکھ کر  گزر جاۓ تو اونچائی کتنی ہونی چاہیے؟میں نے ایک گھر میں دیکھا کہ ایک کرسی رکھ کر اس کے آگے سے گزر رہے تھے؟

جواب

 صورتِ مسئولہ میں گھر پر نمازپڑھنے والے نمازی کے سامنے سترہ ہو تو اس کے آگے سے گزرنے میں کوئی گناہ نہیں ہے، اور سترہ کا مطلب یہ ہے کہ مصلی کے سامنے ایک ذراع لمبی (یعنی ہاتھ کی موٹی انگلی کے سرے سے لے کر کہنی تک کے بقدر لمبی) اور بقدرِ ایک چھوٹی انگشت موٹی چیز موجود ہو، لہذا کرسی سامنے رکھ کر نماز پڑھنا درست ہے اور اس کے آگے سے گزرنا درست ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ويغرز) ندبا بدائع (الإمام) وكذا المنفرد (في الصحراء) ونحوها (سترة بقدر ذراع) طولا (وغلظ أصبع) لتبدو للناظر

(قوله بقدر ذراع) بيان لأقلها ط. والظاهر أن المراد به ذراع اليد كما صرح به الشافعية، وهو شبران."

(کتاب الصلوۃ , باب مایفسد الصلوۃ و مایکرہ فیها ج: 1 ص: 636 , 637 ط: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144407100508

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں