محترم مفتی صاحب السلام علیکم مفتی صاحب کتاب الشفاء، معارف الحدیث میں لکھا ہوا ہے کہ حضرت علی سورہ احزاب کی آیت نمبر 56پڑھنے کے بعد درودوسلام پڑھتے تھے کیا یہ صحیح ہے ؟۔
سیرت کی بعض کتابوں کے مطابق حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے مذکورہ آیت کے بعد درودوسلام پڑھنا ثابت ہے۔ علامہ قسطلانی نے مواھب لدنیہ میں علامہ مراغی کی تحقیق النصرة فی دارالہجرة کے حوالے سے یہ بھی ذکر کیا ہے کہ یہ درودوسلام حضرت علی رضی اللہ عنہ سے خاص موقع پر منقول ہے یعنی جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہواتو اس وقت بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے استفسار پر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے درودوسلام کے کچھ کلمات ارشاد فرمائے تھے ایسا کرنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول ہو یہ کسی مستند کتاب میں معتمد حوالوں سے مذکورنہیں ہے۔ تاہم اگر اس آیت کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی کلمات یادرودوسلام کے دیگر منقول وما ثورکلمات آہستہ سے دل میں پڑھ ليے جائیں تو کوئی حرج نہیں ہے۔ بلکہ اللہ تعالیٰ سے اجروثواب کی امید بھی ہے۔ البتہ یہ خیال رہے کہ اس درودوسلام کو آیت مذکورہ کالازمی حصہ سمجھ کر پڑھنا سخت غلطی ہوگی ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن