بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 جمادى الاخرى 1446ھ 13 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سورہ یسین پرھنے کے ایک طریقہ سے متعلق حکم


سوال

کیا سورہ یٰسین کو اس طرح پڑھنا جائز ہے کہ ہر ”مبین“ کے بعد تین دفعہ آیت الکرسی ، سورہ کوثر تین بار، سورہ اخلاص تین  بار پڑھیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں  سورۃ یٰسین کو مذکورہ طریقہ سے پڑھنا بظاہر کسی بزرگ کے مجربات میں سے ہے  اور  بزرگوں کے مجربات پر عمل کرنا جائز ہوتا ہے، بشرطیکہ انہیں مجربات کی حد تک سمجھا جائے، لہذا اس طرح پڑھنا بھی درست ہے۔

سنن الدارمی میں ہے:

"عن عطاء بن أبي رباح قال بلغني ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من قرأ يس في صدر النهار قضيت حوائجه."

(باب في فضل یٰس: ج:1، ص:233، ط: دار الکتاب العربي)

ترجمہ : ’’حضرت عطاء بن ابی رباح سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو شخص دن کے اول حصّے میں سورۃ یٰس پڑھ لیتا ہے اس کی پورے دن کی ضروریات پوری کردی جاتی ہیں ۔‘‘ 

فتاوٰی محمودیہ میں ہے:

”یٰسین شریف وظیفہ کے طور پر تین دن ۴۱ /۴۱  بار پڑھنے پر تینوں دن کوئی میٹھی چیز تقسیم کرنا جائز ہے یا نہیں؟“

” جواب: فی نفسہ اس میں کوئی خرابی نہیں، نہ شریعت میں اس کا کوئی حکم ہے، ممکن ہے کہ یہ تجربہ کی چیز ہو۔ فقط“

(باب البدعات والرسوم: ج:3، ص:73-74، ط: ادارہ الفاروق)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144407101712

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں