بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سورۂ فاتحہ کے بعد بسم اللہ پڑھنا


سوال

سورۂ  فاتحہ  کے  بعد  بسم اللہ  پڑھی  جاتی  ہے یا نہیں؟

جواب

سورۂ  فاتحہ کے بعد  دوسری سورت  ملانے سے قبل بسم اللہ  پڑھنا اگرچہ  سنت نہیں لیکن مستحب اور بہتر ہے،البتہ اگر سورۃ فاتحہ کے بعد نئی سورت شروع نہ کی جائے، بلکہ درمیانِ سورت سے تلاوت شروع کرنی ہو تو بسم اللہ نہ پڑھی جائے۔

"حاشیۃ الطحطاوی" میں ہے:

"فائدة: يسن لمن قرأ سورة تامة أن يتعوذ ويسمى قبلها."

"فتاوی شامی" میں ہے:

"ولهذا صرح في الذخيرة والمجتبى بأنه إن سمى بين الفاتحة والسورة المقروءة سرا أو جهرا كان حسنا عند أبي حنيفة ورجحه المحقق ابن الهمام وتلميذه الحلبي ... وقال في شرح المنية إنه الأحوط لأن الأحاديث الصحيحة تدل على مواظبته عليه الصلاة والسلام عليها جعله في الوهبانية قول الأكثرين أي بناء على قول الحلواني إن أكثر المشايخ على أنها من الفاتحة فإذا كانت منها تجب مثلها لكن لم يسلم كونه قول الأكثر."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200258

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں