بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سورت فاتحہ کو لے کر کتنے فرشتے نازل ہوئے؟


سوال

سورۃ فاتحہ کو  لے کر  کتنے  فرشتے نازل ہوئے؟

جواب

سورہ فاتحہ جسے  "ام القرآن"  کہا جاتا ہے،  اس سورت کے فضائل جو مستند احادیث مبارکہ سے ثابت ہے جس  میں فرشتہ کے نزول کا ذکر ہے  وہ  ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے حضرت عبداللہ بن عباسؓ فرماتے ہیں ایک دن جبریل علیہ السلام رسول اللہﷺ کے پاس بیٹھے تھے کہ انہوں نے اپنے اوپر ایک زوردار آواز سنی،انہوں نے سر اٹھایا اور فرمایا"یہ زوردار آواز آسمان کا ایک دروازہ ہے جو آج سے پہلے کبھی نہیں کھلا، پھر فرمایا یہ ایک فرشتہ ہے جو آج سے پہلے کبھی زمین پر نہیں اترا"۔
اس فرشتے نے رسول اللہ ﷺ  کو  سلام کیا اور  دو نوروں کی خوشخبری دی اور کہا"یہ دو نور آپ ہی کو دئیے جا رہے ہیں آپ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دئیے گئے۔ ایک سورت الفاتحہ اور ایک سورت البقرہ کی آخری دو آیات۔"
آپ جب کبھی ان دونوں میں سے کوئی کلمہ تلاوت کریں۔ یعنی سورہ الفاتحہ اور سورہ البقرہ کی آخری دو آیات پڑھیں تو آپ کو طلب کردہ چیز ضرور عطا کی جائے گی۔ یعنی اسے پڑھنے کے بعد دعا ضرور قبول ہوتی ہے، باقی مستند روایات میں فرشتوں کی تعداد کا ذکر نہیں ہیں۔

 صحیح مسلم میں ہے:

"عن ابن عباس، قال: بينما جبريل قاعد عند النبي صلى الله عليه وسلم، سمع نقيضا من فوقه، فرفع رأسه، فقال:«هذا باب من السماء فتح اليوم لم يفتح قط إلا اليوم، فنزل منه ملك، فقال: هذا ملك نزل إلى الأرض لم ينزل قط إلا اليوم، فسلم، وقال: أبشر بنورين أوتيتهما لم يؤتهما نبي قبلك: فاتحة الكتاب، وخواتيم سورة البقرة، لن تقرأ بحرف منهما إلا أعطيته."

(كتاب صلاة المسافرين وقصرها، باب فضل الفاتحة، وخواتيم سورة البقرة، والحث على قراءة الآيتين من آخر البقرة، (1/554)، رقم: (254 - (806)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100511

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں