اگر کسی گھر میں جادو ہوا ہو اور جادو کی وجہ سے 32اموات ہو گئی ہوں تو عامل کے کہنے پر توڑ کروانے کے لئے سورۃالبقرہ کے دم کیے ہوئے پانی کو گھر کی دیواروں پر چھڑک سکتے ہیں اور اس سے فرش بھی دھو سکتے ہیں اس سے سورت کی بے حرمتی تو نہیں ہوتی ؟حوالہ کے ساتھ بتائیں۔
سورہ بقرہ کا پانی پڑھ کر دیواروں پر چھڑکنا ، پانی پینا وغیرہ ،جادو اور آسیب وغیرہ کیلئے مفید ہے، لیکن پورے فرش کو اس پانی سے دھونا بے ادبی ہے اس سے بچنا چاہیئے۔
عن أبي هريرة أن رسول الله صلی الله عليه وسلم قال لا تجعلوا بيوتکم مقابر إن الشيطان ينفر من البيت الذي تقرأ فيه سورة البقرة۔مسلم
ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ کیونکہ شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس گھر میں سورت البقرہ کی تلاوت کی جاتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111201263
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن