بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 جُمادى الأولى 1446ھ 04 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سنی لڑکے کا شیعہ لڑکی سے نکاح کا حکم


سوال

کیا سنی لڑکا شیعہ لڑکی سے شادی کرسکتا ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر  مذکورہ لڑکی  قرآنِ مجید میں تحریف، حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خدا ہونے، یا جبرئیل امین سے وحی پہنچانے میں غلطی کا عقیدہ رکھتی ہو، یا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صحابیت کا انکار کرتی ہو  یا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگاتی ہو، یا اس کے علاوہ کوئی کفریہ عقیدہ رکھتی  ہو تو  اس کے ساتھ  سنی لڑکے کا نکاح جائز نہیں ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"الرافضي إن كان ممن يعتقد الألوهية في علي، أو أن جبريل غلط في الوحي، أو كان ينكر صحبة الصديق، أو يقذف السيدة الصديقة فهو كافر لمخالفته القواطع المعلومة من الدين بالضرورة، بخلاف ما إذا كان يفضل عليا أو يسب الصحابة فإنه مبتدع لا كافر." 

(کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، ج:3، ص:46، ط:سعید)

بدائع الصنائع میں ہے:

"الأصل أن لا يجوز للمسلم أن ينكح الكافرة؛ لأن ازدواج الكافرة والمخالطة معها مع قيام العداوة الدينية لا يحصل السكن والمودة الذي هو قوام مقاصد النكاح." 

(كتاب النكاح، فصل أن لا تكون المرأة مشركة إذا كان الرجل مسلما، ج:2، ص:270، ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144510102004

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں