بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سنتوں میں جہراً قراءت کرنا


سوال

کیا  سنت  نماز کو آواز  کے  ساتھ  پڑھا  جا سکتا ہے  یا صرف  فرض نماز کو ہی قراءت  اور آواز کے  ساتھ  اداکیا جاۓگا  اور  اگر سنت نماز گھر پر اداکریں تو  قراءت  کی جاسکتی ہے آواز کے ساتھ؟

جواب

دن کی سنن و نوافل میں آہستہ قراءت کرنا ضروری ہے، جب کہ رات کی سنن و نوافل میں نمازی کو پست و  بلند آواز سے قراءت کرنے کا  اختیار ہے، خواہ  گھر میں ہو یا مسجد میں،  البتہ بلند آواز میں تلاوت کی صورت میں اتنی آواز میں تلاوت کرے کہ ارد گرد کے لوگوں کے معمولات میں خلل واقع نہ ہو۔

فتح القدیر  میں ہے:

"وفي التطوع بالنهار يخافت، وفي الليل يتخير؛ اعتباراً بالفرض في حق المنفرد، وهذا لأنه مكمل له فيكون تبعاً". (1/ 327)

مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 95):

 "و" يجب "الإسرار" ... في "نفل النهار" للمواظبة على ذلك".

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 254):

"كمتنفل بالليل" فإنه مخير ويكتفي بأدنى الجهر فلايضرّ ذلك لأنه صلى الله عليه وسلم جهر في التهجد بالليل وكان يؤنس اليقظان."

 

قوله: "كمتنفل بالليل" والجهر أفضل ما لم يؤذ نائما ونحوه كمريض ومن ينظر في العلم."

  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200934

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں