اگر کسی شخص کی قضا نمازیں 10 سال کی ہوں تو کیا وہ روزانہ کی نمازوں کی سنتِ موکدہ و غیر موکدہ پڑھنے کی بجائے قضا نمازیں پڑھ سکتا ہے؟
اگر کسی شخص پر قضا نمازوں کی ادائیگی باقی ہو تو اسے جلد از جلد قضا نمازیں ادا کر لینی چاہییں، لیکن اس کی وجہ سے سنتِ مؤکدہ ترک نہ کی جائیں، لہذادن رات کی نمازوں میں جو سنتِ موکدہ ہیں، ان کی ادائیگی کا اہتمام کیا جائے، قضا نمازوں کی وجہ سے انہیں ترک کرنا درست نہیں۔ البتہ اتنا وقت نہ ہو کہ غیر مؤکدہ سنتیں اور نوافل پڑھنے کے ساتھ قضا بھی ادا کرسکیں توسنتِ غیرموکدہ اور نوافل کے بجائے قضا نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، بلکہ قضا نمازوں کی تعداد زیادہ ہو ں تو یہ صورت اختیار کرنا ہی زیادہ بہتر ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201566
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن