شوگر کی وجہ سے والدہ نے کچھ روزے چھوڑے ہیں، اس کے بدلے انہیں کیا فدیہ دینا یا کسی کو کھانا کھلانا یا جو شرعی حکم ہو وہ بتا دیں؟
اگرسائل کی والدہ کا مرض دائمی ہو جس میں روزہ رکھنے کی بالکل استطاعت نہ ہو (یعنی سردی کے ایام میں بھی روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو) اور ماہر ڈاکٹر کی رائے ہو کہ اب تادمِ حیات صحت کی امید نہیں ہےتو ایسی صورت میں ہر روزے کے بدلے ایک صدقہ فطر کی مقدار (یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت) فقیر کو دے دے۔
کراچی اور اس کے مضافات کے لیے جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے دارالافتاء کے مطابق امسال 1441ھ - 2020ء صدقہ فطر کی مقدار طے درج ذیل ہے:
گندم:100
جو:250
کھجور:1100
کشمش:1700
اگر آپ کراچی یا اس کے مضافات کے رہائشی ہیں تو مذکورہ اشیاء میں سے جس کے حساب سے جتنے روزوں کا فدیہ ادا کرنا ہو اتنے روزوں کی تعداد سے ضرب دے دیجیے۔اور کراچی سے باہر کے رہائشی ہیں تو حسبِ استطاعت ان اشیاء میں سے جس کے حساب سے چاہیں، ان جنس کی بازاری قیمت معلوم کرکے فدیہ ادا کردیجیے۔
فدیہ میں گندم، جو، کشمش یا کھجور بھی دے سکتے ہیں، اور ان کی قیمت بھی ادا کرسکتے ہیں، نیز کسی فقیر، مسکین کو دو وقت کا کھانا کھلادینا بھی ایک روزے کے فدیے میں کافی ہوگا۔نیز فدیے کی رقم یک مشت بھی ادا کرسکتے ہیں، اور متفرق طور پر بھی۔
البتہ اگر بعد میں مرض جاتارہا یا اس میں کمی ہوگئی اور دوبارہ روزہ رکھنے کی قوت پیدا ہوگئی تو جتنے روزے چھوڑے ہوں گے ان کی قضا کرنا ہوگی، اور فدیہ میں دی گئی رقم صدقہ ہوجائے گی۔فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202307
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن