بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوگر کی وجہ سے روزے نہ رکھنے کا فدیہ


سوال

شوگر کی وجہ سے والدہ نے کچھ روزے چھوڑے ہیں، اس کے بدلے انہیں کیا فدیہ دینا یا کسی کو کھانا کھلانا یا جو شرعی حکم ہو وہ بتا دیں؟

جواب

 اگرسائل کی والدہ کا مرض دائمی ہو  جس میں روزہ رکھنے  کی بالکل استطاعت نہ ہو (یعنی سردی کے ایام میں بھی روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو) اور ماہر ڈاکٹر کی رائے ہو کہ اب تادمِ حیات صحت کی امید نہیں ہےتو ایسی صورت میں ہر روزے کے بدلے ایک صدقہ فطر  کی مقدار (یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت) فقیر کو دے دے۔

کراچی اور اس کے مضافات کے لیے جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے دارالافتاء کے مطابق امسال  1441ھ - 2020ء  صدقہ فطر  کی مقدار طے درج ذیل ہے:

گندم:100
جو:250
کھجور:1100
کشمش:1700

اگر آپ کراچی یا اس کے مضافات کے رہائشی ہیں تو مذکورہ اشیاء میں سے جس کے حساب سے جتنے روزوں کا فدیہ ادا کرنا ہو اتنے روزوں کی تعداد سے ضرب دے دیجیے۔اور کراچی سے باہر کے رہائشی ہیں تو حسبِ استطاعت ان اشیاء میں سے جس کے حساب سے چاہیں، ان جنس کی بازاری قیمت معلوم کرکے فدیہ ادا کردیجیے۔

فدیہ میں گندم، جو، کشمش یا کھجور بھی دے سکتے ہیں، اور ان کی قیمت بھی ادا کرسکتے ہیں، نیز کسی فقیر، مسکین کو دو وقت کا کھانا کھلادینا بھی ایک روزے کے فدیے میں کافی ہوگا۔نیز فدیے کی رقم یک مشت بھی ادا کرسکتے ہیں، اور متفرق طور پر بھی۔ 

 البتہ اگر بعد میں مرض جاتارہا یا اس میں کمی ہوگئی اور دوبارہ روزہ رکھنے کی قوت پیدا ہوگئی تو جتنے روزے چھوڑے ہوں گے ان کی قضا کرنا ہوگی، اور فدیہ میں دی گئی رقم صدقہ ہوجائے گی۔فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202307

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں