روزہ رکھنے سے شوگر کے مریض کی طبعیت زیادہ خراب ہو تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟
روزے کی حالت میں شوگر کے مریض کی طبیعت اگر زیادہ خراب ہونے لگے تو اس کے لیے روزہ توڑنے کی گنجائش ہو گی اور اس کی قضا اس پر لازم ہو گی، اگر مرض دائمی ہو جس میں روزہ رکھنے کی بالکل استطاعت نہ ہو (یعنی سردی کے ایام میں روزہ رکھنے کی بھی طاقت نہ ہو) اور ماہر ڈاکٹر کی رائے ہو کہ اب تادمِ حیات صحت کی امید نہیں ہے، تو ایسی صورت میں ہر روزے کے بدلے ایک صدقہ فطر کی مقدار فقیر کو دے دیا کرے۔ البتہ اگر بعد میں مرض جاتارہا، یا اس میں کمی ہوگئی اور دوبارہ روزہ رکھنے کی قوت پیدا ہوگئی تو جتنے روزے چھوڑے ہوں گے ان کی قضا کرنا ہوگی، اور فدیہ میں دی گئی رقم صدقہ ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201282
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن