بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

صبح صادق کون سا وقت ہوتا ہے؟


سوال

صبح صادق کون سے وقت کو کهتے هیں؟

جواب

 صبحِ  صادق اس سفیدی کو کہا جاتا ہے جو مشرق کی جانب، سورج طلوع ہونے سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے پہلے آسمان کے کنارے پر چوڑائی میں یعنی شمالاً و جنوباً دکھائی دیتی ہے، اور جلد ہی پورے آسمان پر پھیل جائے، اس سے فجر کا وقت شروع ہوتا ہے، اور رزوہ رکھنے والوں پر کھانا پینا حرام ہوجاتا ہے، اور اس گھڑی کے ساتھ ہی نوافل ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔  صبح صادق سے پہلے ایک اور سفیدی آسمان کے درمیان میں ایک ستون کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے، اسے صبحِ  کاذب کہا جاتا ہے، اس روشنی کے ظاہر ہونے پر نہ فجر کا وقت داخل ہوتا ہے اور نہ روزہ رکھنے کا ارادہ کرنے والوں پر کھانا پینا حرام ہوتا ہے اور نہ ہی نوافل ادا کرنا ممنوع ہوتا ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 359):

"(من) أول (طلوع الفجر الثاني) وهو البياض المنتشر المستطير لا المستطيل (إلى) قبيل (طلوع ذكاء) بالضم غير منصرف اسم الشمس.

(قوله: من أول طلوع إلخ) زاد لفظ أول اختيارًا لما دل عليه الحديث كما قدمناه.

(قوله: وهو البياض إلخ)؛ لحديث مسلم والترمذي واللفظ له: «لايمنعنكم من سحوركم أذان بلال و لا الفجر المستطيل ولكن الفجر المستطير»، فالمعتبر الفجر الصادق وهو الفجر المستطير في الأفق: أي الذي ينتشر ضوءه في أطراف السماء لا الكاذب و هو المستطيل الذي يبدو طويلًا في السماء كذنب السرحان أي الذئب ثم يعقبه ظلمة.

[فائدة] ذكر العلامة المرحوم الشيخ خليل الكاملي في حاشيته على رسالة الأسطرلاب لشيخ مشايخنا العلامة المحقق علي أفندي الداغستاني أن التفاوت بين الفجرين و كذا بين الشفقين الأحمر والأبيض إنما هو بثلاث درج. اهـ ."

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144202201251

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں