جب سحری کرنے کے بعد برش کیا جاتا ہے یعنی کہ ٹوتھ پیسٹ استعمال کیا جاتا ہے، تو دس، پندرہ منٹ تک اس کا ذائقہ ختم نہیں ہوتا، یہاں تک کہ اذان ہو جاتی ہے، اگر پھر بعد میں اس کی تری محسوس ہو، یا ذائقہ محسوس ہو، حالاں کہ کئی دفعہ کلی کرنے اور وضو کرنے کے بعد بھی وہ ذائقہ محسوس ہوتا رہتا ہے، تو اس کا کیا حکم ہے؟ روزے میں کوئی خلل واقع ہوتا ہے یا نہیں ہوتا؟ کیا یہ مفسد ہے صوم ہے یا نہیں؟
بصورتِ مسئولہ سحری کا وقت ختم ہونے سے پہلے کیے گئے ٹوتھ پیسٹ کا اثر ٗ اگر کلی کرنے کے باوجود بھی صبحِ صادق کےبعد باقی ہو، تو اس سے روزے میں کوئی خلل یا فساد واقع نہیں ہوگا۔
"بدائع الصنائع" میں ہے:
"ولو دخل الغبار أو الدخان أو الرائحة في حلقة لم يفطره، لما قلنا وكذا لو ابتلع البلل الذي بقي بعد المضمضة في فمه مع البزاق أو ابتلع البزاق الذي اجتمع في فمه لما ذكرنا."
(ص:٩٠، ج:٢، کتاب الصوم، فصل أركان الصيام، ط: دار الكتب العلمية)
"المبسوط للسرخسی"میں ہے :
"(قال): والاكتحال لا يضر الصائم، وإن وجد طعمه في حلقه . . . ثم ما وجد من الطعم في حلقه أثر الكحل لا عينه كمن ذاق شيئا من الأدوية المرة يجد طعمه في حلقه فهو قياس الغبار والدخان."
(ص:٦٧، ج:٣، کتاب الصوم، ط: دار المعرفة، بیروت)
"حاشية ابن عابدين" میں ہے:
"(أو بقي بلل في فيه بعد المضمضة وابتلعه مع الريق) كطعم أدوية ومص إهليلج بخلاف نحو سكر.
(قوله: كطعم أدوية) أي لو دق دواء فوجد طعمه في حلقه زيلعي وغيره. وفي القهستاني طعم الأدوية وريح العطر إذا وجد في حلقه لم يفطر كما في المحيط."
(ص:٣٩٦، ج:٢، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ط: ایج ایم سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144509100908
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن