اگر بےدھيانی ميں نفل روزےکی نيت جلدی کرليں جبکہ وقت بہت ہو تو پانی پی سکتے ہيں؟ کيونکہ ميں نيت کر لی تھی اور پا نی نہیں پيا تھا پھر ميں نے پانی پی لیا؟
واضح رہے کہ روزہ کا وقت صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک ہے اور اگر صبح صادق سے پہلے رات میں روزہ کی نیت کی تو بھی روزہ صبح صادق سے ہی شروع ہو گا، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر سائلہ نے روزہ کی نیت صبح صادق سےبہت پہلے کرلی تھی اور پھر صبح صادق ہونے سے پہلے پہلے پانی پیا تھا تو سائلہ کا روزہ درست ہوگیا کیونکہ سحری کا وقت ختم ہونے تک کھانا پینا درست ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ووقته من حين يطلع الفجر الثاني، وهو المستطير المنتشر في الأفق إلى غروب الشمس."
(کتاب الصوم، ج:1، ص؛194، ط:دار الفکر)
فتاوی شامی میں ہے
"(فيصح) أداء (صوم رمضان والنذر المعين والنفل بنية من الليل)."
"(قوله: بنية) قال في الاختيار النية شرط في الصوم وهي أن يعلم بقلبه أنه يصوم ولا يخلو مسلم عن هذا في ليالي شهر رمضان، وليست النية باللسان شرطا ولا خلاف في أول وقتها وهو غروب الشمس واختلفوا في آخره كما يأتي."
(کتاب الصوم، ج:2، ص:377، ط: ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144510100075
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن