بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صبح صادق کے بعد نفل پڑھنے کا حکم


سوال

مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کسی نے مجھ سے کہااگرفجر کاوقت داخل ہوجائے اورکوئی لاعلمی میں تہجد کے دونفل پڑھ لے پھراس کو معلوم ہوکہ یہ توفجرکا وقت ہے تواس پہ دونفل فجرکی سنت بن جائیں گے،کیا یہ درست ہے ؟اسی طرح آج کل صبح صادق کاوقت تقریباً سواچارہے جبکہ اذان 4:45 تک شروع ہوتی ہےتو کیا صبح صادق ہونے کےبعدفجر کی نمازپڑھ سکتے ہیں یاتہجد پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

یہ مسئلہ درست ہے کہ اگرصبح صادق کے بعد لاعلمی میں تہجد کی نفل پڑھ لی جائیں تووہ فجرکی سنتوں کے قائم مقام ہوجاتی ہیں۔(شامی1/374) 2۔ صبح صادق ہوجانے کے بعد فجر پڑھ سکتے ہیں ،تہجد نہیں پڑھ سکتے۔


فتوی نمبر : 143101200502

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں