بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اسٹرابری کھانا


سوال

اسٹرابری کھانا حلال ہے یا حرام؟ اور  حضرت مولانا زرولی خان رحمة اللہ علیہ کے نزدیک  (زقوم کے  مشابہ ہونے کی وجہ سے)حرام ہے۔  اور بقیہ علماء کے نزدیک حلال ہے،  برائے مہربانی تقویٰ اور فتویٰ دونوں پر درست راہ نمائی  فرمائیں!

جواب

اسٹرابری  (Strawberry) ایک ذائقہ دار پھل ہے، جس کو عربی میں ”فراولة“  کہتے  ہیں، اس کا جہنم کا پھل ہونا کسی بھی شرعی  دلیل سے ثابت نہیں ہے؛ لہٰذا  اس کا کھانا بلاشبہ  جائز  اور  حلال ہے۔

جہنمیوں کی غذا کے بارے میں آتا ہے کہ ان کی من جملہ غذا   ”زَقُّوْم“  کا درخت ہوگا،  زقوم  ایک  خاردار، کڑوا  اور  زہریلا پودا جسے اردو لغات میں ’’تھوہڑ‘‘  کا پودا لکھا گیا ہے،  زقوم اور اسٹرابری دونوں نام، صورت، ذائقہ میں بالکل مختلف اور الگ الگ ہیں، اسٹرابری کو زقوم قرار دینا درست نہیں ہے۔ باقی  اگر حضرت رحمہ اللہ کی یہ رائے تھی تو یہ ان کا تفرد  ہے ؛ لہذا تقوی کے اعتبار سے بھی اس پھل کا کھانا درست ہے۔

حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ بیان القرآن میں تحریر فرماتے ہیں:

’’حکایتِ مفیدہ: 

ایک مجلس میں احقر اور دو صاحبِ علم،  ہندی الاصل،  مکی المسکن مع مجمع کثیر کے موجود تھے،  صاحبین موصوفین سے ایک نے کہا کہ مکہ مکرمہ میں "زقوم"  کا پھل کھایا جاتاہے، جس کو  "برشومی"  کہتے ہیں اور قرآن سے وہ طعام اہلِ نار کا معلوم ہوتاہے، سو ایسی لذیذ چیز سے کیا وعید ہوئی؟  میں نے کہا کہ قرآن شریف میں  "شجرۃ الزقوم"  آیا ہے، "ثمرۃ الزقوم"  نہیں آیا، اور  شجرہ ماکول نہیں ہے، دونوں صاحبوں نے اور دوسرے اہلِ مجلس نے بھی اس کو بہت پسند کیا، فقط۔

اور اس جواب کی اس وقت ضرورت ہے جب برشومی اسی زقوم کا ثمرہ ہو، اور اگر کوئی دوسری نوع ہے تو سوال ہی ساقط ہے۔‘‘

(بیان القرآن، سورۃ الدخان، جلد: 3، ص:384)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200619

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں