بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بینک سٹیٹمنٹ زیادہ دکھانے کے لیے رقم رکھنا اور اس پر نفع حاصل کرنے کا حکم


سوال

سٹڈی ویزہ پر لندن جانے کے لئے( 50 )لاکھ روپے بینک سٹیٹمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے، جو کہ ہر شخص کے پاس نہیں ہوتے، اس سٹیٹمنٹ کو بنانے کے لئے مختلف ایجنٹ ہوتے ہیں،  جو اپنی رقم امیدوار کے اکاؤنٹ میں رکھتے ہیں ایک مہینے کے لئے، تاکہ اس کا اسٹیٹمنٹ بن جائے، بعد میں وہ اپنی رقم نکال لیتے ہیں ، اور امیدوار سے اس سروس کے چارجز بھی لیتے ہیں، تو اب سوال یہ ہے کہ ایسی بینک سٹیٹمنٹ پر رقم دینا سود کے ضمن میں آتا ہے یا کہ نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ  میں  کسی شخص کا بینک سٹیٹمنٹ  زیادہ دکھانے کے لیے اس کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرکے اس پر سروس چارجز کے نام سے نفع لینا جائز نہیں ہے۔

المحيط البرهاني في الفقه النعماني" میں ہے:

"ذكر محمد رحمه الله في كتاب الصرف عن أبي حنيفة رضي الله عنه: أنه كان يكره كل قرض فيه جر منفعة، قال الكرخي: هذا إذا كانت المنفعة مشروطة في العقد".

(الفصل التاسع والعشرون في القرض ما يكره من ذلك، وما لا يكره، ج:5، ص:394، ط:دارالكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310101269

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں