میں نے اسٹیٹ لائف انشورنس کے تعارفی کتابچے کے پیشِ لفظ میں مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب کا فتویٰ انشورنس کے جائز ہونے کے بارے میں پڑھا تھا، کیا وہ غلط ہے؟
انشورنس کی مروجہ تمام اقسام جوئے اور سود کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہیں، لہذا اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی ہو یا کوئی دوسری انشورنس کمپنی، کسی بھی کمپنی سے انشورنس پالیسی لینا جائز نہیں۔ اور ہماری معلومات کے مطابق "انشورنس/ اسٹیٹ لائف انشورنس" کے جواز پر مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کا فتویٰ نہیں ہے۔ تحقیق و تفصیل کے لیے اس سلسلے میں مفتی صاحب ہی کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200745
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن