بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسٹیٹ لائف انشورنس کا حکم


سوال

میں نے اسٹیٹ لائف انشورنس کے تعارفی کتابچے کے پیشِ  لفظ  میں مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب کا فتویٰ انشورنس کے جائز ہونے کے بارے میں پڑھا تھا،  کیا وہ غلط ہے؟

جواب

انشورنس کی مروجہ تمام اقسام جوئے اور سود کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہیں، لہذا  اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی ہو یا کوئی دوسری انشورنس کمپنی، کسی بھی کمپنی سے انشورنس پالیسی لینا جائز نہیں۔  اور ہماری معلومات کے مطابق "انشورنس/ اسٹیٹ لائف انشورنس" کے جواز  پر مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کا فتویٰ نہیں ہے۔ تحقیق و تفصیل کے لیے اس سلسلے میں مفتی صاحب ہی کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200745

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں