بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اسٹینڈ مائیک لگانے سے اگر نماز کی ہیئت متاثر ہورہی ہو تو مائیک لگانے کا حکم


سوال

عربی ممالک اور پاکستانی امام لوگوں کی ہم ویڈیو دیکھتے ہیں کہ ان کے سامنے نماز میں اسٹینڈ مائیک لگا ہوا ہوتا ہے جس میں وہ نماز پڑھا رہے ہوتے ہیں اور جب ان کو رکوع و سجدہ میں جانا ہوتا ہے تو وہ ایک قدم دائیں یا بائیں ہوتے ہیں تاکہ وہ اسٹینڈ مائیک ان کو نہ لگے ، تو ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح سے اسٹینڈ مائیک کی وجہ سے امام کا نماز میں ایک قدم دائیں بائیں یا آگے پیچھے ہونا کیسا ہے ؟ کیا ہم بھی اس طرح کا مائیک لگا سکتے ہیں؟ کہ اس میں آواز کا سسٹم بہت عمدہ ہوتا ہے ۔

جواب

اگر اسٹینڈ مائیک لگانے سے نماز کی ہیئت متاثر ہورہی ہے تو محض ساؤنڈ سسٹم عمدہ ہونے کی وجہ سے اسٹینڈ مائیک لگانے سے گریز کرنا چاہیے،بلاوجہ نماز میں دائیں بائیں،آگے پیچھے ہونا مکروہ ہے،البتہ اس کا متبادل  اچھی کمپنی والا کالر مائیک یا ہیڈ مائیک سے عموما نماز کی ہیئت متاثر نہیں ہوتی اس لیے اس  کا استعمال کرکے بھی لوگوں تک آواز پہنچانے کی  ضرورت کو پورا کیا جاسکتا ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ويكره ‌التمايل على يمناه مرة وعلى يسراه أخرى. كذا في الذخيرة.

ويكره التراوح بين القدمين في الصلاة إلا بعذر وكذا القيام بإحدى القدمين. كذا في الظهيرية.

ويكره تقديم إحدى الرجلين عند النهوض ويستحب الهبوط باليمين والنهوض بالشمال. كذا في التبيين."

(کتاب الصلاۃ،الباب السابع فيما يفسد الصلاة وما يكره فيها،ج1،ص108،ط؛دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505100763

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں