بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مریض کی نگرانی پر مامور اسٹاف کا مریض کی حالت بگڑنے پر ڈاکٹر کو مطلع نہ کرنے کی صورت میں گناہ گار کون ہوگا؟


سوال

 میں ایک ڈاکٹر هوں، مریضوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرتی  هوں، ایک رات ڈیوٹی پر گئي تو ایک مریض نہایت  بیمار تھی، میں  نے فورًا اس کو ادویات دیں  اور  جو  جو  مجھے علم تھا وہ کیا، تھوڑی دیر کے بعد مریض کچھ  بہتر هوئی،  میں 2 گھنٹے نگرانی کرتی رہی خود،  اس کے بعد سٹاف جو کہ بہت سینئر اور ٹرینڈ  تھے، ان کو کہا کہ کوئی مسئلہ ہو تو مجھے بتانا ہے، انہوں نے کہا کہ آپ فکر  ہی  نہ کریں، رات کے 3 بجے میں سوئی، ہمیں اجازت ہوتی ہے  ریسٹ کی، کوئی مسئلہ نہیں آیا۔6  بجے میں اٹھی تو دیکھا مریض  مرنے کے قریب ہے اور سٹاف نے مجھے نہیں بتایا، کیا اس میں میرا قصور ہے؟ کیوں کہ مانیٹرنگ کی ذمہ داری  سٹاف کی ہوتی ہے، اور میں ان پر بھروسہ کیا۔

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جب آپ نے  مریض کو ضروری ادویات دینے میں اپنی پیشہ وارنہ ذمہ داری پوری کرلی تھی  اور  اس میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں تھی، اس کے بعد آپ اسٹاف کو ان کی ذمہ داری بتاکر  انتظامیہ کی اجازت کے مطابق آرام کرنے کے لیے سوگئیں اور  اسٹاف نے بے دھیانی کی اور آپ کو بروقت مطلع نہیں کیا تو اس صورت میں آپ پر کوئی گناہ یا تاوان نہیں ہوگا،  البتہ اسٹاف نے غفلت برتی ہو تو  وہ گناہ گار ہوں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202201353

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں