سروک نام رکھنا کیسا ہے؟اور اس کا معنی کیا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں سروک لفظ کامعنیٰ ہے "لاغری یاتھکاوٹ کی وجہ سے چال میں کمزوری اور سستی ہونا"یاآدمی کالاغر ہوناجب اس کابدن قوت کے بعد ضعیف ہوجائے"ياچلنے ميں جوڑوں كاڈھیلےاور سست ہونا"لہٰذا یہ نام نہ رکھا جائے،ناموں کے سلسلہ میں بہتر یہ ہے کہ انبیاء علیھم الصلاۃ والسلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کریں،یا کسی اور اچھے بامعنیٰ لفظ کا انتخاب کریں۔
لسان العرب میں ہے:
"سرك: السروكة: رداءة المشي وإبطاء فيه من عجف أو إعياء، وقد سروك. ابن الأعرابي: سرك الرجل إذا ضعف بدنه بعد قوة. ابن السكيت: تساركت في المشي وتسروكت وسروكت، وهما رداءة المشي من عجف وإعياء."
(فصل السين المهملة، ج:10، ص:439، دار صادر - بيروت)
تاج العروس میں ہے:
"وقد سروك وتسروك: إذا استرخت مفاصله في المشية وتباطأ."
(فصل الزاي مع الكاف، ج:27، ص:197، ط: دار الهداية، ودار إحياء التراث)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144410101102
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن