ایس آر اے کے نام سے کمپنی ہے اس کمپنی میں ہمیں سو ڈالر انویسٹ کرنے پڑتے ہیں اس کے بعد ہماری آئ ڈی رجسٹر ہوتی ہے جیسے ہی وہ رجسٹر ہوتی ہے تو سو ڈالر واپس ہمارے اکاؤنٹ میں آجاتے ہیں ، اس کے بعد ہمارا کام روزانہ کا یہ ہوتا ہے کہ ایمازون کمپنی کے اشتہارات دیکھ کر اس کو پروموٹ کرنا ہوتا ہے ، جس کے بدلے ہمیں دو سے چار ڈالر ملتے ہیں ، اگر ہم اپنے تعارف سے پانچ لوگوں کو رجسٹرڈ کرواتے ہیں تو فی بندہ ہمیں اٹھارہ ڈالر کمیشن ملتا ہے ، کیا یہ کام کرنا جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں "ایس آر اے کمپنی " سے نفع کمانے کی جو صورتین سوال میں مذکور ہیں وہ درست نہیں ہے، اس لیے کہ اشتہارات جاندار اور غیر جاندار ہر قسم کی تصاویر پر مشتمل ہوتے ہیں، اور جاندار کے تصاویر پر مشتمل ذرائع سے نفع حاصل کرنا جائز نہیں۔ نیز اس میں نیٹ ورک مارکیٹنگ کا عنصر بھی پایا جارہا ہے جو شرعی رو سے جائز نہیں۔لہذا مذکورہ کمپنی / ایپ سے رقم کمانا جائز نہیں۔
الموسوعة الفقهية الكويتية" میں ہے:
"الإجارة على المنافع المحرمة كالزنى والنوح والغناء والملاهي محرمة وعقدها باطل لا يستحق به أجرة. ولا يجوز استئجار كاتب ليكتب له غناء ونوحا؛ لأنه انتفاع بمحرم."
(إجارة، الإجارة على المعاصي والطاعات: 1/ 290، ط: وزارة الأوقاف والشئون الإسلامية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144504101173
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن