"سپیلنی" نام کی جڑی بوٹی جو نظر بد دور کرنے کے لیے جلائی جاتی ہے٫اور دھواں کرتی ہے ،تو کیا یہ روایات سے ثابت ہے؟
نظر بد سے حفاظت کی غرض سے مذکورہ جڑی بوٹی کو استعمال کیے جانے کا عمل شریعت و سنت سے ثابت تو نہیں ،البتہ لوگوں کے تجربات میں سے ہوسکتا ہے، اس لئے بطور علاج اسے اختیار کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ اسے سنت سمجھ کر کرنا درست نہیں ہے،نظر بد سے حفاظت اور اس کا اثر ختم کرنے کے کئی طریقے احادیثِ مبارکہ سے معلوم ہوتے ہیں ، جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں ،ان پر عمل کرلیا جائے تو ان شاء اللہ نظر بد کا اثر ختم ہوجائے گا:
1۔سورۂ فاتحہ ، آیۃ الکرسی ،معوذتین اور مندرجہ ذیل دعاپڑھیں:
" أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللّٰهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ ، وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لاَمَّةٍ." (اسوۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)
2۔ جس کو نظرِبد لگ جائے تواس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قولِ مبارک سے دم کیا جائے :
"بِسْمِ اللّٰهِ اَللّٰهُمَّ أَذْهِبْ حرَّهَا وَبَردَهَا وَوَصْبَهَا."
ترجمہ :اللہ کے نام پر، اے اللہ تواس (نظربد)کے گرم وسرد کو اوردکھ درد کو دورکردے ۔
اس کے بعد یہ کلما ت کہے :
"قُمْ بِـإِذنِ اللّٰهِ."
ترجمہ : اللہ کے حکم سے کھڑا ہو جا ۔(حصن حصین )
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403101717
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن