بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سور کے جھوٹے کا حکم


سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اگر گیہوں کی بالوں سے خنزیر کچھ  کھا جائے یا جھوٹا کر جائے تو ان گیہوں کو کھانا یا فروخت کرنا  کیسا ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں گیہوں کے جس حصہ سے سور نے کھایا ہے، وہ حصہ نجس ہو چکا ہے، لہذا اس حصہ کو کاٹ کر الگ کردیا جائے، بقیہ حصہ کو فروخت کرنا یا کھانا جائز ہوگا۔

بہشتی زیور میں ہے:

’’مسئلہ۔ سور کا جھوٹا بھی نجس ہے۔ اسی طرح شیر بھیڑیا بندر گیدڑ وغیرہ جتنے چیر پھاڑ کر کے کھانے والے جانور ہیں سب کا جھوٹا نجس ہے‘‘۔  ( جانوروں کے جھوٹے کا بیان)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201439

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں