کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اگر گیہوں کی بالوں سے خنزیر کچھ کھا جائے یا جھوٹا کر جائے تو ان گیہوں کو کھانا یا فروخت کرنا کیسا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں گیہوں کے جس حصہ سے سور نے کھایا ہے، وہ حصہ نجس ہو چکا ہے، لہذا اس حصہ کو کاٹ کر الگ کردیا جائے، بقیہ حصہ کو فروخت کرنا یا کھانا جائز ہوگا۔
بہشتی زیور میں ہے:
’’مسئلہ۔ سور کا جھوٹا بھی نجس ہے۔ اسی طرح شیر بھیڑیا بندر گیدڑ وغیرہ جتنے چیر پھاڑ کر کے کھانے والے جانور ہیں سب کا جھوٹا نجس ہے‘‘۔ ( جانوروں کے جھوٹے کا بیان) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201439
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن