بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سوتے وقت عطر کا استعمال


سوال

سوتے وقت عطر لگانا سنت ہے یا نہیں ؟

جواب

خاص طور  پر  سوتے  وقت عطر لگانے کے اہتمام کا ذکر رسول اللہ  ﷺ کے معمولات میں  نہیں مل سکا، البتہ رات کو تہجد  کے وقت  عطر کا  استعمال مسنون ہے۔ نیز جمع الوسائل میں ہے کہ مباشرت سے پہلے مرد کے لیے عطر کا استعمال  پسندیدہ ہے۔

وفي مسند البزار:

"عن أنس، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قام من الليل، استنجى وتوضأ واستاك، ثم بعث يطلب الطيب في رباع نسائه."

(13/ 326الناشر: مكتبة العلوم والحكم - المدينة المنورة)

وفي جمع الوسائل في شرح الشمائل:

"ثم الطيب يتأكد للرجال في نحو يوم الجمعة، والعيد، وعند الإحرام، وحضور المحافل، وقراءة القرآن، والمعلم، والذكر، ويتأكد لكل واحد منهما عند المباشرة؛ فإنه من حسن المعاشرة."

(2/ 5الناشر : المطبعة الشرفية - مصر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201147

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں