بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ذو القعدة 1445ھ 15 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سوتیلے باپ کی دوسری بیوی اور اس کی بیٹیاں نا محرم ہیں


سوال

حضرت میری دو بیٹیاں ہیں پہلی بیوی سے اور اب میں نے ایک طلاق یافتہ عورت سے شادی کی ہے جس کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ جناب میرا سوال یہ ہے کہ کیا میری دوسری بیوی کا بیٹا میری پہلی بیوی اور پہلی بیوی سے میری بیٹیوں کے لیے محرم ہے یا نا محرم؟

جواب

 آپ کی پہلی بیوی اور اور اس کی بیٹیوں کا  آپ کی دوسری بیوی کے سابقہ شوہر کے بیٹے سے پردہ ہے،وہ آپ کی پہلی بیوی اور بیٹیوں کے لیے نامحرم ہے۔

البسوط للسرخسی میں ہے:

"وكذلك لا بأس بأن يتزوج المرأة ويزوج ابنه أمها أو ابنتها فإن محمد بن الحنفية - رضي الله تعالى عنه - تزوج امرأة وزوج ابنتها من ابنه، وهذا لأن بنكاح الأم تحرم الأم هي على ابنه، فأما أمها وابنتها تحرم عليه لا على ابنه فلهذا جاز لابنه أن يتزوج أمها أو ابنتها، والله سبحانه وتعالى أعلم بالصواب وإليه المرجع والمآب."

(کتاب النکاح،ج4،ص211،ط؛دار المعرفہ)

کفایت المفتی میں ہے:

"سوتیلے باپ کی دوسری بیوی سے نکاح کا حکم:

جواب:زید اپنی ماں کی سوکن یعنی سوتیلے باپ کی دوسری بیوی سے نکاح کرسکتا ہے۔کیونکہ وہ اس کے محرمات میں داخل نہیں ہے۔ـ"

(کتاب النکاح،ج5،ص35،ط؛دار الاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402101037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں