بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 ذو القعدة 1445ھ 17 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سوتیلی والدہ کو زکوۃ دینا


سوال

کیا سوتیلی والدہ کو زکوٰۃ دی جاسکتی ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ  میں اگر سوتیلی والدہکےپاس ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت یا اس مالیت کا حوائج اصلیہ سے زائد کسی قسم کا ما ل  موجود نہیں ہے  اوروہ ہاشمی بھی نہیں ہےتو سوتیلی والدہ کو زکوۃ دینا جائز ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"و يجوز دفعها إلى من يملك أقل من النصاب و إن كان صحيحا مكتسبا·"

( كتاب الزكاة، الباب السابع ۱/ ۱۸۹ ط:رشيدية)

"يجوز دفعها لزوجة أبيه وابنه وزوج ابنته تتارخانية."

(رد المحتار علی الدر المختار ، کتاب الزکاۃ 2/ 346 ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309101072

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں