کیا سوتیلی والدہ کو زکوٰۃ دی جاسکتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر سوتیلی والدہکےپاس ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت یا اس مالیت کا حوائج اصلیہ سے زائد کسی قسم کا ما ل موجود نہیں ہے اوروہ ہاشمی بھی نہیں ہےتو سوتیلی والدہ کو زکوۃ دینا جائز ہے۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"و يجوز دفعها إلى من يملك أقل من النصاب و إن كان صحيحا مكتسبا·"
( كتاب الزكاة، الباب السابع ۱/ ۱۸۹ ط:رشيدية)
"يجوز دفعها لزوجة أبيه وابنه وزوج ابنته تتارخانية."
(رد المحتار علی الدر المختار ، کتاب الزکاۃ 2/ 346 ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309101072
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن