کیا بیوی کی سوتیلی ماں سے یعنی سوتیلی ساس سے زنا کرنے سے حرمتِ مصاہرت واجب ہوتی ہے یا نہیں؟
سوتیلی ساس بیوی کی حقیقی والدہ نہیں ہے؛ اس لیے اس سے زنا کرنے سے حرمتِ مصاہرت تو ثابت نہیں ہوتی، لیکن زنا کرنے والا زنا کی باقی تمام وعیدات کا مستحق ہوجاتاہے ، نیز ساس سے ناجائز تعلق، خواہ وہ سوتیلی ہو، عقلًا و اخلاقًا بھی انتہائی قبیح حرکت ہے؛ لہٰذا اگر کسی نے یہ گناہ کیا ہو تو اسے سچی توبہ کرنی چاہیے، اور آئندہ اس خاتون کے ساتھ تنہائی میں ملاقات سے اجتناب کرے۔
الفتاوى الهندية (1/ 274):
(القسم الثاني المحرمات بالصهرية) . وهي أربع فرق: (الأولى) أمهات الزوجات وجداتهن من قبل الأب والأم وإن علون."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200995
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن