بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سوتیلی ماں کی بیٹی سے نکاح کرنا


سوال

 ایک بھائی نے اپنے بھائی کی بیوی (بھابھی ) سے عدت گزرنے کے بعدنکاح کیاجب کہ اس کی پہلے سے بھی ایک بیوی موجودتھی اوراس سےایک بیٹاہے اوردوسری بیوی کے ساتھ اس کے مرحوم بھائی کی بیٹی ہے ۔

اب پوچھنایہ ہےکہ ان دونوں بچوں کاآپس میں نکاح کرناجائز ہے یانہیں ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ بھائی کے بیٹے کامرحوم بھائی کی بیٹی سے نکاح جائز ہے، شرعاً کوئی امرمانع نہیں ہے۔

فتح القدیر میں ہے :

"جاز التزويج بأم زوجة الابن وبنتها، وجاز للابن ‌التزوج ‌بأم ‌زوجة الأب وبنتها."

(فتح القدیر، كتاب النکاح، فصل في بيان المحرمات، 3/211 ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144303100788

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں