سوتیلی ماں کے ساتھ زنا سے اس کا باپ سے رشتہ ٹوٹ جائے گا؟
صورتِ مسئولہ میں حرمتِ مصاہرت ثابت ہوگئی یعنی سوتیلی ماں اپنے شوہر (زانی کے والد) پر حرام ہوجائے گی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 32):
"(قوله: وحرم أيضًا بالصهرية أصل مزنيته) قال في البحر: أراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبًا ورضاعًا وحرمة أصولها وفروعها على الزاني نسبًا و رضاعًا كما في الوطء الحلال ويحل لأصول الزاني وفروعه أصول المزني بها وفروعها".
فتاوی دار العلوم میں ہے :
’’وہ عورت باپ کے لیے حلال نہ رہے گی، لیکن اگر ثبوت زنا کا شہادت شرعیہ سے نہ ہو اور باپ اس کو تسلیم نہ کرے تو پھر باپ کے ذمہ علیحدہ کرنا اس کا لازم نہیں ہے اور اس کے حق میں حرمت ثابت نہ ہوگی‘‘۔ (۷ / ۲۴۸)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200895
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن