بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سوتیلے بیٹوں سے پردہ نہیں وہ محارم میں سے ہیں


سوال

ایک عورت کی شادی ایک ایسے مرد سے ہورہی ہے جس کی پہلی بیوی سے بھی بیٹے اور بیٹیاں ہیں جن میں سے بعض کی شادی بھی ہو چکی ہے۔ اب پردہ کے متعلق کچھ سوالات ہیں:

1۔۔ کیا عورت کا سوتیلے بیٹوں سے پردہ ہوگا؟

2۔۔ کیا اس عورت کی ماں اور بہن کا عورت کے سوتیلے بیٹے سے پردہ ہوگا؟

3۔۔ کیا اس عورت کے باپ اور بھائی کا اس عورت کی سوتیلی بیٹی سے پردہ ہوگا؟

4۔۔ کیا اس عورت کی سوتیلی بیٹی کے شوہر سے اس عورت کا پردہ ہوگا ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں صرف  پہلی صورت  میں (یعنی شوہر کے بیٹے/ سوتیلے بیٹے) محارم  ہیں،   باقی تینوں صورتوں میں غیر محارم  ہیں،  ان  کا آپس میں پردہ ضروری ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200057

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں