بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 ربیع الثانی 1446ھ 15 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سونے کی حالت میں احتلام ہوگیا ہو اور پتہ نہیں چلا


سوال

سوتے میں احتلام ہو جائے اور اٹھ کر پتا نہیں چلا اور نماز پڑھ لی تو کیا حکم ھے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں غسل جنابت کے بغیر جتنی بھی نمازیں ادا کی ہیں، ان سب کو دوہرانا فرض ہے، اس لیے کہ احتلام ہونے کے بعد غسل واجب ہے، اور  طہارت نماز کے لیے شرط ہے، بغیر طہارت کے نماز ادا نہیں ہوتی۔

  ترمذي شريف ميں ہے:

 " حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ (ح) وحَدَّثَنَا هَنَّادٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لاَ تُقْبَلُ صَلاَةٌ بِغَيْرِ طُهُورٍ وَلاَ صَدَقَةٌ مِنْ غُلُولٍ."

(الترمذي :  باب ما جاء لا تقبل صلاة بغير طهور، رقم الحديث: 1، ط:  دار الغرب الإسلامي - بيروت )

الموسوعة الفقهيه الكويتيه ميں ہے:

"يحرم على الجنب الصلاة سواء أكانتفرضا أم نفلا ؛ لأن الطهارة شرط صحة الصلاة ولقول النبي صلى الله عليه وسلم : لا تقبل صلاة بغير طهور .وهذا باتفاق."

(الموسوعة الفقهية الكويتية: ج:16 ص:52، ط: وزارة الأوقاف والشئون الإسلامية - الكويت)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144509101788

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں