بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سوتیلی بھانجی سے نکاح کا حکم


سوال

گل مرجان کی دو بیویاں ہیں:فاطمہ  اور زینب،فاطمہ سے ایک بیٹی ہے: جویریہ،زینب سے ایک بیٹا ہے: فرحان ،جویریہ کی شادی اقبال سے ہوئی،  اس کی اولاد میں ایک بیٹی ہے سمیرا ،اب سمیرا کانکاح اپنے نانا کے دوسری بیوی کے بیٹے فرحان سے جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سمیرا اور فرحان کا رشتہ ماموں اور بھانجی کا ہے، یعنی سمیرا، فرحان کی باپ شریک بہن (جویریہ) کی بیٹی ہے، دوسرے الفاظ میں سمیرا سوتیلی بھانجی ہے فرحان کی، اور جس طرح سگی بھانجی سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے اسی طرح سوتیلی بھانجی سے بھی نکاح جائز نہیں ہے۔

بنایہ شرح ہدایہ میں ہے:

"وبنات الأخوات المتفرقات وبنات الإخوة المتفرقين؛ لأن جهة الاسم عامة. 

(وبنات الأخوة المتفرقات وبنات الإخوة المتفرقين) ش: أي ويدخل في الآية المذكورة بنات الإخوة والأخوات.
وقوله: المتفرقين بصيغة الجمع المذكر صفة الأخوة التي جمع أخ ويدخل فيه الأخوات التي هي جمع أخت، ومعنى التفرق يعني سواء كانت بنات الأخ لأب وأم أو لأم وبنات الأخت كذلك، وكلهن محرمات على التأبيد بالكتاب والسنة والإجماع".

(كتاب النكاح، المحرمات من جهة النسب، 22/5/دار الكتب العلمية)

مجمع الانہر میں ہے:

"(و) يحرم (‌أخته) ‌لأب ‌وأم، أو لأحدهما لقوله تعالى {وأخواتكم} [النساء: 23] (وبنتها) لقوله تعالى {وبنات الأخت} [النساء: 23] (وابنة أخيه) لأب وأم، أو لأحدهما لقوله تعالى {وبنات الأخ} [النساء: 23].

(وإن سفلن) لعموم المجاز، أو دلالة النص، أو الإجماع كما بيناه (وعمته وخالته) لأب وأم، أو لأحدهما لقوله تعالى {وعماتكم وخالاتكم} [النساء: 23]."

(کتاب النکاح، باب المحرمات، 323/1/دار إحياء التراث العربي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101565

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں