بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سوتیلے بیٹے کی بیوی کو شہوت سے چھونے کا حکم


سوال

سوتیلے بیٹے کی بیوی کو شہوت سے مس کرنے کی صورت میں کیا حرمت ثابت ہوگی؟

جواب

واضح رہے کہ کسی شخص کی بیوی کی  جو کسی دوسرے شوہر سے اولاد ہوتی ہے اسے ہمارے عرف میں اس شخص کی سوتیلی اولاد کہا جاتا ہے، لہٰذا سوتیلے بیٹے سے مراد بیوی کا بیٹا ہے جو کہ حقیقت میں اپنا بیٹا نہیں ہوتا، اس لیے سوتیلے بیٹے کی بیوی کو شہوت سے چھونے سے حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوتی ہے یعنی سوتیلے بیٹے کی بیوی کو چھونے سے سوتیلے بیٹے پر اس کی بیوی حرام نہیں ہوئی، البتہ حرمتِ مصاہرت اس معنی پر ثابت ہوجائے گی کہ  چھونے والے شخص پر سوتیلے بیٹے کی بیوی کے اصول و فروع حرام ہوجائیں گے، اسی طرح جس عورت کو چھوا گیا ہے اس پر اپنے شوہر کے سوتیلے والد کے حقیقی اصول و فروع حرام ہوگئے ہیں، لیکن بہرحال سوتیلے بیٹا ہو یا سگا بیٹا ہو اس کی بیوی کو شہوت سے چھونا بالکل ناجائز اور حرام کام ہے، اس پر توبہ و استغفار کرنا لازم ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201610

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں